April 27, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/redpanal.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
TELEMMGLPICT000224790244_trans_NvBQzQNjv4BqtaUHo69JdSmh3rLslnsVxxdcFTyYxO1E5tu6VGlCt78

برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کی ساس کو جمعہ کے روز بھارتی پارلیمنٹ میں خدمات انجام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ جس نے اپنے ارب پتی شوہر کی کاروباری کمپنی میں رہتے ہوئے انسان دوستی کے لیے کام کرنے کی تکمیل کی اب بی جے پی کی سفارش پر راجیہ سبھا کے لیے نامزدگی پائی ہے۔

واضح رہے 73 سالہ سدھا مورتی، انفوسس فاؤنڈیشن کی سابق چیئر پرسن ہیں، جبکہ ان کے شوہر 4.7 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں۔ این آر نارائن مورتی نے 1981 میں مشترکہ طور پر فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کی صاحبزادی کی شادی 2009 میں رشی سونک سے ہوئی تھی۔

نریندر مودی نے سدھا مورتی کی بھارتی صدر کی طرف سے نامزدگی پر بڑی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ مودی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ‘مورتی کی سماجی شعبے سمیت مختلف شعبوں میں خدمات، انسان دوستی اور تعلیم کے میدان میں ان کی شراکت بہت متاثر کن رہی ہے۔’

سدھا مورتی

سدھا مورتی

بھارت کے ایوان بالا کے ارکان کی غالب اکثریت منتخب ہوتی ہے۔ لیکن 12 ارکان کو صدر نامزد کرتا ہے۔ اس نامزدگی کی وجہ عام طور پر عوامی زندگی میں اعلیٰ کامیابیاں بنتی ہیں۔ یہ نامزدگی چھ سال کی مدت کے لیے کی جاتی ہے۔

سدھا مورتی کے داماد 43 سالہ رشی سوناک پہلے غیر برطانوی پس منظر کے حامل بھارتی نژاد وزیر اعظم ہیں۔ یہ بات بھی ان کے لیے اہم ہے کہ وہ برطانیہ کے وزیر اعظم ہیں اور ان کے آبا کے ملک بھارت کی راجیہ سبھا میں ساس رکن نامزد کی گئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *