تہران کے مخالف چینل کے لیے کام کرنے والے ایک ایرانی براڈکاسٹر پر جمعہ کو لندن میں ان گھر سے نکلتے ہوئے نامعلوم حملہ آوروں نے چاقوؤں سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں وہ معمولی زخمی ہوگئے۔
بوریا زراعتی کو ان کے جسم کے متعدد حصوں میں وار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ان کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔
برطانوی پولیس کے ایک بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انہیں 29 مارچ بروز جمعہ 14:49 پر ومبلڈن میں ایک رپورٹ موصول ہوئی جب تیس سال کے ایک شخص پر حملہ کیا گیا اور اس کی ٹانگ میں زخمی آئے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ان کی حالت مستحکم ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ حملے کے پیچھے محرکات واضح نہیں ہیں اور اس واقعے کی تحقیقات دارالحکومت میں انسداد دہشت گردی کمان کے خصوصی افسران کر رہے ہیں۔
انسداد دہشت گردی کے دفتر کی سربراہی میں ایک تحقیقات
میٹرو پولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی کمانڈ کے سربراہ ڈومینک مرفی نے کہا کہ “براڈکاسٹر کے کام کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اور جیران انٹرنیشنل کے عملے کو لاحق خطرے کے بارے میں پولیس کے خدشات کو دیکھتے ہوئے تحقیقات کاؤنٹر ٹیررازم آفس کی قیادت میں کی جا رہی ہے”۔
بوریا زراعتی ایران کے بین الاقوامی چینل پر ایک پروگرام پیش کرنے والے ہیں۔انہوں نے 2022 میں اس چینل میں شمولیت اختیار کی اور “آخری تقریر” کے عنوان سے ایک ہفتہ وار پروگرام پیش کرتے ہیں، جو کہ ایک تجزیاتی پروگرام ہے جو سیاسی امور میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت پر روشنی ڈالتا ہے۔
واضح رہے کہ ایران انٹرنیشنل صحافیوں کو ایران میں ہونے والے واقعات کی کوریج کی وجہ سے ایرانی حکومت کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔
حالیہ برسوں میں لندن کی پولیس نے ایران انٹرنیشنل کے دفاتر کو تحفظ فراہم کیا ہے جو لندن میں مقیم اس کے دو صحافیوں کے خلاف حقیقی خطرات کے بارے میں قابل اعتماد انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ہے۔