اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں داخل ہونے کے اپنے عزم کے اعلان کے جواب میں وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ واشنگٹن اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا اسرائیل غزہ کی پٹی میں رفح شہر سے باہر رہائشیوں کو منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے العربیہ کو بتایا کہ امریکی انتظامیہ شہریوں کے انخلا کے واضح منصوبے کے بغیر رفح میں فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو رفح میں حماس کے ارکان کا تعاقب کرنے کا حق حاصل ہے۔ ہم اسرائیل سے رفح میں انسانی صورتحال کے بارے میں بات کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع غزہ میں عارضی تیرتی بندرگاہ کو مکمل کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
جان کربی کا بیان اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے فوج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنے کے بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج رفح میں لڑائی جاری رکھنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران ہمیں خطے میں داخل ہونے اور مشن کو مکمل کرنے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ اسرائیل کا وزیر اعظم ہونے کے ناطے میں اس دباؤ کا مقابلہ کروں گا۔ ہم رفح میں داخل ہوں گے اور اسرائیل کے عوام کی سلامتی کو بحال کرنے اور مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے حماس کو ختم کرنے کے مشن کو مکمل کریں گے۔