May 18, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/redpanal.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
مغربی کنارے سے

دو منٹread

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے جمعرات کو مغربی کنارے میں دو اسرائیلی آبادکاری کی بستیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ بستی کی سرگرمیوں کے خلاف امریکہ تازہ ترین اقدام ہے۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول کی ویب سائٹ کے مطابق محکمہ نے تین اسرائیلی شہریوں اور موشیس فارم اور زیویس فارم نام کے دو اداروں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ تین امریکی حکام نے کہا ہے کہ دو بستیوں کو پابندیوں کا نشانہ اس لیے بنایا جائے گا کیونکہ انہیں اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں پر حملوں کے لیے ایک اڈے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ ماہ بائیڈن انتظامیہ نے چار اسرائیلیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں جن پر اس نے مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ حالیہ پابندیاں اسرائیلی وزیر اعظم کی پالیسیوں پر امریکی عدم اطمینان کی نشاندہی کر رہی ہیں۔

امریکی انتظامیہ نے فروری میں یہ بھی کہا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر میں توسیع بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس بیان بستیوں کے معاملے پر دیرینہ امریکی پالیسی کی طرف واپس لوٹنے کا اشارہ ہے۔ اس پالیسی کو سابق امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے تبدیل کر دیا تھا۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے شروع جنگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں اور 31341 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ ان شہدا میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *